Tuesday, November 10, 2015

حجر اسود

حجر اسود

حجر اسود عربی زبان کے دو الفاظ کا مجموعہ ہے۔ حجر عربی میں پتھر کو کہتے ہیں اور اسود سیاہ اور کالے رنگ کے لیے بولا جاتا ہے۔ حجر اسود وہ سیاہ پتھر ہے جو کعبہ کے جنوب مشرقی دیوار میں نصب ہے۔ جب رسول اللہ کی عمر35 سال تھی توسیلاب نے کعبے کی عمارت کو سخت نقصان پہنچایا اور قریش نے اس کی دوبارہ تعمیر کی لیکن جب حجر اسود رکھنے کا مسئلہ آیا تو قبائل میں جھگڑا ہوگیا۔ ہر قبیلے کی یہ خواہش تھی کہ یہ سعادت اسے ہی نصیب ہو۔ رسول اللہ نے اس جھگڑے کو طے کرنے کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا کہ حجر اسود کو ایک چادر میں رکھا اور تمام سرداران قبائل سے کہا کہ وہ چادر کے کونے پکڑ کر اٹھائیں۔ چنانچہ سب نے مل کر چادر کو اٹھایا اور جب چادر اس مقام پر پہنچی جہاں اس کو رکھا جانا تھا تو آپ نے اپنے مبارک ہاتھوں سے اس کو دیوار کعبہ میں نصب کر دیا۔ سب پہلے عبداللہ بن زبیر نے حجر اسود پر چاندی چڑھوائی ۔ 1268ء میں سلطان عبدالحمید نے حجراسود کو سونے میں مڑھ دیا۔ 1281ء میں سلطان عبدالعزیز نے اسے چاندی سے مڑھوایا۔
 
ستمبر 2015 میں حجر اسود کا فریم دل کی شکل کا ہے۔یہ چاندی سے بنا ہواہے۔
 
Heart-Shaped Silver Frame around the Black Stone
نیچے والی تصویر کمپیوٹر پر ایک ویکٹر پروگرام کے ذریعے بناائی گئ ہے۔ تھوڑا سا وقت اور خرچ کیا جاتا اور تھوڑی سے محنت اور کیجاتی تو اور حقیقت سے قریب تصویر بن جاتی۔
حجر اسود دل کے فریم میں بند ہے۔
کمپیوٹر پر کسیے بنی؟ اس کا اندازہ کمپیوٹر پروگرام کے کینوس کی اس تصویر سے کیا جا سکتا ہے۔
کمپویٹر پروگرام کے کینوس کا عکس






No comments:

Post a Comment