تمر یعنی کھجور
Anas bin Malik narrated:
"The Messenger of Allah would break the fast with fresh dates before
performing Salat. If there were no fresh dates then (he would break the
fast) with dried dates, and if there were no dried dates then he would
take a few sips of water."
Jami` at-Tirmidhi 696
Book 8, Hadith 15
باب مَا جَاءَ مَا يُسْتَحَبُّ عَلَيْهِ الإِفْطَارُ
كتاب الصوم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کھجور کے درخت کو عربی میں "نخل" اور کھجور کو "تمر" کہا جاتا ہے۔ کھجور کی جینس میں بارہ کے قریب انواع ہیں مگر کھجور کا پودا پیچاننا بہت آسان ہے۔
اسکے پتے گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور سبز رنگ چمکدار نہیں ہوتا۔
درخت بہت اونچا یعنی 20 میٹر تک ہوسکتا ہے۔ اس کا تنا موٹا اور سیدھا ہوتا ہے۔
اس پر آف -شوٹس یعنی مزید شاخیں اگ سکتی ہیں۔یہ شاخیں زمین سے بڑے تنے کے ساتھ یا پھر تنے پر زمین سے باہر کسی بھی جگہ بن سکتی ہیں۔
اسکے پتے گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور سبز رنگ چمکدار نہیں ہوتا۔
درخت بہت اونچا یعنی 20 میٹر تک ہوسکتا ہے۔ اس کا تنا موٹا اور سیدھا ہوتا ہے۔
اس پر آف -شوٹس یعنی مزید شاخیں اگ سکتی ہیں۔یہ شاخیں زمین سے بڑے تنے کے ساتھ یا پھر تنے پر زمین سے باہر کسی بھی جگہ بن سکتی ہیں۔
کھجور کی ہزاروں ورائٹیز ہیں۔ |
یعنی پھل کی شکل و شبہات سے پھل کے بارے میں اندازہ کرنا۔ Physiognomy
پہلے ہفتے اس کا پھل سفید کریمی رنگ کا ہوتا ہے اور" ہاباباؤک" کہلاتاہے۔ 5-9 ہنفتے تک کا پھل سبز ہوتا ہے اور" کیمری" یا "خیمری" کہلاتا ہے۔ 17 ہفتے میں جا کر پھل سرخ یا پیلا ہونا شروع ہوتا ہے اور" کلمری" کہلاتا ہے۔ 19-25 ہفتے میں پھل سرخ یا پیلا ہی ہوتا ہےمگر "خللال" کہلاتا ہے۔ 26-28 ہفتے میں پھل نسواری رنگ اختیار کر لیتا ہے اور "رطب " کہلاتا ہے۔ 29 ہفتے میں پھل "تمر" یا کھجور کہلاتاہے۔
Burhee Khalal Dates |
Hababauk
Kimri
Khalaal
Rutab
Tamr
ہاباباؤک کی اصطلاح مادہ پھول اور پولی نیشن کے عمل کے بعد کے پھول کے لئے استعمال ہوتی ہے جب اس کا رنگ کریمی سفید ہوتا ہے۔
کیمری مرحلے میں پھل کا سائز، وزن،اس میں کاربوہائڈریٹس اور پانی ایک دم سے بڑھنے لگتے ہے اور وہ سبز ہو جاتا ہے۔ اس عمر میں پھل میں 85 فی صد پانی ہوتا ہے۔ ایسا پھل کھانے کے قابل نہیں ہوتا۔ یہ مرحلہ بیر کے سائز کے پھل سے لیکر مکمل سبز کھجور کے سائز تک کی ہے۔
جب پھل اپنی ورائٹی کے لحاظ سے پیلا یا سرخ ہونے لگتا ہے تو پھر اس میں درج بالا چیزوں میں مزید اضافہ نہیں ہوتا اور پھل سائنسی حساب سے پک چکا ہوتا ہے۔ یہ مرحلہ 3-5 ہفتوں پر محیط ہوتا ہے۔ کئی اقسام مثلا برہی، حلاوی، حیانی، وغیرہ اسی مرحلہ پر کھائی جاتی ہیں۔ اس مرحلے پر پھل رس سے بھرا اور میٹھا ہوتا ہے اور ترش نہیں ہوتا۔
اس کے بعد اگلے مرحلے یعنی خلال میں سوکروز چینی کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے اور پھل میٹھا ہو جاتا ہے مگر پھل کے وزن میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ پھل کے اندر پانی کی مقدار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ٹیننز نامی مرکبات ٹھوس جاتے ہیں اور پھل کھانے منہ خشک نہیں ہوتا۔ منہ کے خشک ہونے کی کیفیت جاپانی املوک جیسی ہوتی ہے اور رنگ خرمانی کے پھل جیسا ہوسکتا ہے۔ ایسا پھل صنعتی لحاظ سے تیار پھل ہے۔
جب پھل اپنی ورائٹی کے لحاظ سے پیلا یا سرخ ہونے لگتا ہے تو پھر اس میں درج بالا چیزوں میں مزید اضافہ نہیں ہوتا اور پھل سائنسی حساب سے پک چکا ہوتا ہے۔ یہ مرحلہ 3-5 ہفتوں پر محیط ہوتا ہے۔ کئی اقسام مثلا برہی، حلاوی، حیانی، وغیرہ اسی مرحلہ پر کھائی جاتی ہیں۔ اس مرحلے پر پھل رس سے بھرا اور میٹھا ہوتا ہے اور ترش نہیں ہوتا۔
اس کے بعد اگلے مرحلے یعنی خلال میں سوکروز چینی کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے اور پھل میٹھا ہو جاتا ہے مگر پھل کے وزن میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ پھل کے اندر پانی کی مقدار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ٹیننز نامی مرکبات ٹھوس جاتے ہیں اور پھل کھانے منہ خشک نہیں ہوتا۔ منہ کے خشک ہونے کی کیفیت جاپانی املوک جیسی ہوتی ہے اور رنگ خرمانی کے پھل جیسا ہوسکتا ہے۔ ایسا پھل صنعتی لحاظ سے تیار پھل ہے۔
اس کے اگلے مرحلے میں پھل ایک طرف سے بھورا یا سیاہ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اس مرحلے کو رطاب کہتے ہیں اور اس مرحلے میں پانی مزید خشک ہوتا ہے۔ پھل مزید میٹھا ہوتا چلا جاتا ہے اور اس کا گودا نرم ہوتا جاتاہے۔ اس مرحلے پر پانی کی مقدار 35 فیصد ہوتی ہے اور پھل کو تازہ پھل کہہ کر بیچا جاتا ہے۔ لیکن اگر پھل کو درخت سے نہ اتارا جائے اور درخت پر مزید پکنے دیا جائے تو اس کے اندر پانی کی مقدار مزید کم ہو کر 24-25 فیصد رہ جاتی ہے اور ایسا پھل "تمر" کہلاتاہے اس پانی کی مقدار کے ساتھ کھجور کو کافی عرصے تک کھایا جاسکتا ہے یعنی وہ خراب نہیں ہوتی۔ یہ محفوظ کرنے کا ایک قدرتی طریقہ ہے۔ تمر کے علاوہ کسی بھی حالت میں کھجور زیادہ عرصہ تک نہیں رہ سکتی۔ وہ اپنے پانی کی وجہ سےگل سڑ جاتی ہے۔
پس میٹھی خلال، رطب اور تمر تجارتی لحاظ سے کھجور کی حالتیں ہیں ۔ تمر کھجور اپنی ورائٹی کے لحاظ سے سائز، وزن اور رنگ رکھتی ہے۔ بیت زیادہ خشک کھجور کے اندر 5-10 فیصد پانی رہ جاتا ہے اور وہ ڈیزرٹ ڈیٹس کے نام سے ملتی ہے۔ شائد ان کو ہمارے ہاں چھوہارا کہتے ہیں۔
http://www.fao.org/docrep/t0681e/t0681e03.htm
http://www.fao.org/docrep/006/y4360e/y4360e05.htm
میڈجول یا میجہول بڑے سائز کی کھجور کا نام ہے۔ اس کا ذائقہ بہترین ہوتا ہے۔ اس کی گھٹلی اس کی بہترین پہچان ہے۔ اس کی گھتلی پر "پنکھ" نماابھار ہوتے ہیں۔ یہی اس کی اصلی پہچان ہے۔ کھجورں کےاندر جب پانی خشک ہوتا ہے تو کھجور کا گودا سکڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے کھجور کا چھلکا گودے سے علیحدہ ہو سکتا ہے۔ برہی ورائٹی میں تو پکی ہوئی کھجور کا چھلکا تو پھل کے ساتھ صرف ایک طرف سے برائے نام جڑا ہوتا ہے۔ برہی خلال کھجور شاخوں پر لگے ہوئےہی مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہے۔ ان کے اندر ٹینن کی زیادہ مقدار کو وجہ سے جاپانی املوک کی طرح منہ خشک ہوتا ہے۔
Brahee Khalal |
Fully Mature Dates with Loose Skin |
جب لوگ قافلوں میں سفر کرتے تھے تو اپنے ساتھ تواانائی سے بھرپور کھجوریں لیکر چلتے تھے، تھوڑی سی کھجوریں فوری اور بھرپور توانائی اور غذائیت مہیا کرتی ہیں۔ آجکل پہاڑوں پر ہائیکنگ کرنے والے انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کھجوروں کے ٹکڑوں کو خشک میوہ جات میں ملا کر "ٹریل سنیک" بنا لیتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment