Thursday, November 12, 2015

بیت اللہ یعنی اللہ کا گھر


 بیت اللہ یعنی اللہ کا گھر


ساری دنیا کے مسلمان جب بھی نماز ادا کرتے ہیں تو وہ بیت اللہ کی طرف اپنا منہ کر لیتے ہیں۔ نماز میں قبلہ یعنی کعبہ کی طرف منہ کرنے کو استقبال قبلہ کہتے ہیں ۔



بیت اللہ کے اردگرد جو مسجد ہے اس کو مسجد الحرام کہتے ہیں۔ مسجد الحرام کی طرف جو بھی سمت بن رہی ہو وہی قبلہ ہے چنانچہ جو ملک مسجد الحرام کے مغرب میں واقع ہیں ان کے لیے مشرقی سمت اور مشرق والوں کے لیے مغربی سمت قبلہ ہے۔ اسی طرح جنوب والوں کے لیے شمال اور شمال والوں کے لیے جنوبی سمت قبلہ ہو گی۔ دور حاضر میں جدید آلات اور پیمائش کے درست ترین پیمانوں کی بدولت قبلے کی ٹھیک ٹھیک سمت معلوم کرنا نہایت آسان ہو گیا ہے چنانچہ بوقت ضرورت ان آلات کو استعمال کرنا چاہیے تا کہ قبلہ کی سمت کا درست طور پر پتہ چل سکے اور نمازوں کی ادائیگی میں کوئی نقصان نہ ہو۔


مسلمان اس گھر کی طرف ضرور منہ کرتے ہیں اور اس کی بے انتہا عزت و تکریم کرتے ہیں مگر اس گھر کو نہیں پوجتے بلکہ اس گھر کے مالک یعنی اللہ تعالیٰ کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ گھر کا مالک یعنی اللہ تعالیٰ اپنے گھر کی حفاظت بھی خود ہی فرماتا ہے۔

 سورۃ الفیل
کیا تو نے نہیں دیکھا  کہ تیرے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا؟
کیا ان کے مکر (تدبیر) کو بے کار نہیں کردیا؟
اور ان پر پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ بھیج دئیے۔
جو انہیں مٹی اور پتھر کی کنکریاں مار رہے تھے۔
پس انہیں  کھائے ہوئے بھوسے کی طرح کردیا۔

1. The Black Stone 2. Guard Dias 3. Door 4. .......... 5. Shadhrwan 6.Umbrella for Imam 7. Kiswa
  آج کل بیت اللہ کے سامنے چھتری کے نیچے امام صاحب کھڑےہوتے ہیں اور پھر باقی کے نمازی سا گھر کے اطراف میں دائروں کی صورت میں صفیں باندھتے ہیں۔

 رکن یمانی اورمسدود باب


میں نے بیت اللہ کی ڈراینگ بنانے کی کوشش کی۔ کسی حد تک کامیاب ضرور ہوا۔

انک اسکیپ میں بنی ہوءی بیت اللہ کی ڈراینگ



No comments:

Post a Comment